کثرت فانی برکت جاودانی
(الف) ارے کثرت چلی جاتی ہے یاد رکھنا کثرت کے جاتے پل نہیں لگتا ۔ ساری زندگی کی پونجی ایک پل میں چاہے لٹوا دے لگوا دے وہ (اللہ ) قادر ہے۔ ایک صاحب کو دیکھا بیٹھے تھے دیوار گری ٹانگ ٹوٹ گئی ۔ ٹانگ کو بندھوایا پھر اس میں اور خرابی ہو گئی ،اور ہو گئی علاج کرتے کرتے ساری زمین بک گئی، مکان بک گیا ساری جائیدار بک گئی اور اب یہ حال ہے کہ وہ ایسی جگہ پڑے ہوتے ہیں کہ کوئی انہیں روٹی دے دیتا ہے ۔
(ب)میں ایک دن ایک گلی سے گزر رہا تھا، قبرستان سے اپنے والدین کی تربت پہ فاتحہ کہہ کر آ رہا تھا ،گلی سے گزرا ایک صاحب کو دیکھا نالی تھی گلی کی سائیڈ پہ دیوار کے ساتھ اس کے اوپر چارپائی پڑی ہوئی تھی سخت گرمی تھی میں نے اس صاحب کو کہا یہ وہ نہیں ہے جو پکائی کرتا تھا سرکاری دیگیں پکاتا تھا اسے سرکاری کہتے تھے ۔ کہنے لگے: ہاں وہی ہے میں نے پوچھا۔یہ یہاں کیوں ہے؟کہنے لگے: اولاد نے نکال دیا ہے اس لیے گلی میں پڑا ہوا ہے اور لوگ اس کو روٹی دے دیتے ہیں ۔زندگی کا سامان دے دیتے ہیں ۔ ایک دم خیال آیا مجھے ایک صاحب نے بتایا تھا ۔ کہ یہ بیک وقت بارہ بارہ پندرہ پندرہ دیگیں پکاتا تھا ۔ دوڑتا دوڑتا اور میں نے بھی دیکھا تھا اور گرم گرم جلتی ہوئی دیگ پر یوں پاﺅں رکھ کے یوں ہلاتا تھا ۔ پتہ نہیں پاﺅں جلتا ہی نہیں تھا اس کا اور جوتی ویسے بھی کم پہنتا تھا ۔ اور اس کے پاس بڑا مال تھا سب کچھ لٹ گیا کیوں لٹا؟ اس نے برکت کی محنت نہیں کی برکت والے اعمال اختیار نہیں کئے کثرت والے اعمال اختیار کئے ۔
کثر ت کی ہوس کاعبرتناک انجام
میری والدہ رحمة اللہ علیہا فوت ہوئیں تعزیت کیلئے ایک شخص آ ئے تعزیت کے بعد کہنے لگے: دیکھ تجھے ایک چیز بتا رہا ہوں پہلے تیرے والد گئے اب والدہ بھی چلی گئیں اب تجھ سے وہ دعاﺅں کا سلسلہ ختم ہو گیا ۔ بس ایک چیز کر لینا میں اپنی زندگی کا تجربہ بتا رہا ہوں ۔
مجھے کہنے لگے: میں نے بہت کمایا اتنا کمایا اتنا کمایا دوسرے شہروں میں میری دکانیں ہوتی تھیں اور بہت آمدنی ہوتی تھی، اولاد کو پڑھایا اعلیٰ تعلیم دلائی.... کوشش کی اچھا کسب ہو.... اچھی تعلیم ہو ....اچھا سلیقہ ہو.... زندگی گزارنے کا اچھا انداز ہو اور دن رات انہیں کھلایا میں نے ان کی ہر چاہت پہ لبیک کہا اور انہیں پلایا اور اولاد جب جوان ہو گئی تو ان کی شادیاں کیں لیکن اب کی صورت حال یہ ہے (اپنی پیٹھ پر سے کپڑا اٹھا کر دکھانے لگا) اس کی پیٹھ پر نیل پڑے ہوئے تھے، سب مل کر اکثر مجھے مارتے ہیں۔
کتے کی قدر ہے لیکن میرے گھر میں میری کوئی حیثیت اور قدر نہیں ہے، پھر خود ہی کہنے لگے :مجھے پتہ ہے ایسا میرے ساتھ کیوں ہوا ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے اللہ کی نافرمانیاں کیں ۔ کوئی حلال ،کوئی حرام، کوئی جائز ، کوئی ناجائز میں نے نہیں دیکھا اعمال کو چھوڑتا گیا ۔ نماز چھوٹ گئی کوئی بات نہیں ذکر چھوٹ گیا کوئی بات نہیں تسبیح چھوٹ گئی توکو ئی بات نہیں ،جمعہ کی نمازچھوٹ گئی پرواہ نہیں کی۔
میری زندگی یونہی گزرتی رہی، میرے برکت والے اعمال ختم ہوتے رہے ۔ کثرت آتی رہی برکت نہ رہی اور کثرت بہت رہی ۔ خوب کمایا بہت زیادہ کمایا۔ شادیاں بھی کیں، بہت کمایا اور کماتے کماتے اب عالم یہ ہے کہ وہ اولاد جس کے لئے میں نے سب کچھ کمایا تھا انہوں نے مجھے گھر سے نکال دیا ہے پھر عدالت میں جاکر میںنے مقدمہ کیا ۔ پھر پنچایت میںمعززین اکٹھے ہوئے انہوں نے مقدمہ ہٹوا دیا اور اب میری اولاد مجھے دودھ اور بیس روپے روزانہ اور ایک کمرہ جہاں کتا باندھتے تھے اس کو صاف کر نے کے بعد کہنے لگے: اس کو دے دو یہاں رہا کرے اور اب میں وہاں رہتا ہوں اور مجھے بیس روپے روزانہ دیتے ہیں اور میرا کچھ نہیں بچا ۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ میں نے برکتوں والے اعمال کو نہیں کیا تھا ۔ اعمال کی بجائے مال حاصل کیا اس میں کثرت آئی میں سمجھ بیٹھا کہ شاید مجھے سب کچھ مل گیا ہے میں دیوانہ تھا پاگل تھا اور جب سب کچھ لٹ گیا تو جینے کا خیال آ یا اور مجھے اب خیال آیا کہ میں نے ساری زندگی اپنی ضائع کر دی ۔
برکتیں ڈھونڈیںاورفکر کریں
برکتوں والے اعمال کو سوچیں! ڈھونڈیںاس کی طلب کریںجب تک برکت ہمارے ساتھ شامل نہیں ہو گی اس وقت تک ہمارا کام نہیں بن سکتا۔ میں سچ کہہ رہا ہوں اللہ پاک چاہے گا تو برکت ہوگی، اللہ پاک کی طرف سے برکت کے فیصلے اور اللہ نے برکت اپنے نام میں، اللہ پاک نے برکت اعمال میں، اللہ جل شانہ نے برکت سرور کونین صلی اللہ علیہ وسلم کی سنتوں میں، طریقوںو احکامات میں رکھی ہوئی ہے۔ برکت تو ان ہی چیزوں سے ملے گی وگرنہ نہیں ملے گی ۔
سودکی کثر ت سے دھوکانہ کھائیں
یاد رکھنا !سود میں چمک ،زرق و برق تو ہے لیکن اس کا انجام بربادی ہے، نسلوں کے اندر بربادی۔ (1)ایک دن میںعبقری کے دفتر میںتھاہمارے دوست پڑوسی ہیں طارق صاحب وہ بیٹھے ہوتے تھے مجھ سے اپنے ایک دوست کے بارے میں کہنے لگے: یہ ہمارے دوست ہیں یہ بہت پریشان ہیں ،سا ل ہا سال سے معاشی نظام ان کا برباد ہو گیا ہے۔ میں نے ایسے ہی پوچھا کہ کہیں سود شامل ہوا ہے کہنے لگے: شامل نہیں ہوا ،نیت کی تھی اللہ نے یہاں تک پہنچا دیا سود میں بڑی کثرت محسوس ہوتی ہے ۔
(2)میں نے ایک صاحب کے یہا ں دیکھا کہ ان کی گلی میں پنکھے لگے ہوئے ہیں گلی میں ماربل اعلیٰ قسم کا لگا ہوا ہے، جہاں لوگ آ تے جاتے گزرتے ہیں ،میں حیران کہ گلیوں میں پنکھے لگے ہوئے ہیںاور گلی میں ماربل لگا ہوا ہے۔ پھر کیا ہوا....؟ ہمارے دوست ہیں بخاری صاحب وہ مجھ سے کہنے لگے کہ وہ تباہ ہوگیا۔ میں نے کہا :وہ کیسے ؟کہنے لگے: اس کا سود کا سلسلہ تھا بڑاطویل ۔اب اس کے گھر کا کچھ نہیں بچا ۔ارے سود میں کثرت ہوتی ہے، برکت نہیں ہوتی ۔ (جاری ہے)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔
مزید پڑھیں